فلسطین ملت اسلامیہ کا پہلا مسئلہ ہے: نائب ایرانی وزیر خارجہ

بیروت، ارنا – نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے کہا ہے کہ فلسطین ملت اسلامیہ کا پہلا مسئلہ ہے، مغربی اور لبرل غیر انسانی رویے کے مقابلے میں اس مسئلے کی عظیم ترغیب عام اسلامی اور انسانی اقدار میں موجود ہے۔

یہ بات علی باقری کنی نے بدھ کے روز بیروت میں اس ملک میں مقیم فلسطینی دھڑوں کے متعدد رہنماؤں سے ملاقات کے دوران کہی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی جدوجہد کا میدان صرف فلسطینی عوام اور غاصب صہیونی ہستی کے درمیان جدوجہد تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں استکبار کے خلاف دنیا کے مسلمانوں اور آزاد لوگوں کے درمیان جدوجہد شامل ہے۔
باقری کنی نے کہا کہ آج ہر وہ شخص جو فلسطین کے لیے اپنے قلم یا زبان سے جدوجہد کر رہا ہے، دوسری طرف کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی خندق میں ہے۔
انہوں نے انسانی حقوق اور آزادی کے حوالے سے اس فکر کی ساکھ پر سوال اٹھاتے ہوئے مسئلہ فلسطین کو لبرل فکر کے خلاف ایک اسٹریٹجک چیلنج قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ناجائز صہیونی ریاست جو ہمارے خطے میں مغربی لبرل ازم کی نمائندگی کرتا ہے، اپنے طرز عمل سے فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ جرائم کے بارے میں بین الاقوامی رائے عامہ کی واضح مثال پیش کرتا ہے۔
نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ مغرب بالخصوص امریکہ جو کہ انسانی حقوق کے دفاع کا دعویٰ کرتا ہے، صیہونی ہستی کے جرائم پر اپنی خاموشی اور حتیٰ کہ اس کی حمایت کے بدلے میں عالمی رائے عامہ کے سامنے مطالبہ کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ناجائز صیہونی ریاست اپنے مغربی اتحادیوں کی حمایت سے، بعض عرب اور اسلامی حکومتوں کے ساتھ معمول کے مطابق فلسطینی میدان میں اپنی شکستوں کی تلافی کے لیے جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی ہستی کے دعووں کے برعکس اکثر اسلامی اور عرب عوام اس ہستی کے ساتھ ہر قسم کے نارمل ہونے کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ساتھ بعض اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کو صیہونی وجود کے خلاف جدوجہد کے میدان میں ایک حکمت عملی بننا چاہیے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .